Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آرزو تھی یہ بکھیریں اپنی کرنیں صبح تک

انور سدید

آرزو تھی یہ بکھیریں اپنی کرنیں صبح تک

انور سدید

MORE BYانور سدید

    آرزو تھی یہ بکھیریں اپنی کرنیں صبح تک

    روتے روتے بجھ گئی ہیں ساری شمعیں صبح تک

    شب کی مٹھی میں پرندوں کی طرح وہ سو گئیں

    ہو گئیں زندہ ہتھیلی پر لکیریں صبح تک

    وقت کی گزری عبارت کی تلاوت کے لیے

    رات کی تنہائیوں میں آؤ گھومیں صبح تک

    دن کا سورج ان پہ لکھے گا انوکھے تبصرے

    ہم نے جو تالیف کیں دل پر کتابیں صبح تک

    زندگی کے راستوں میں جو کہیں گم ہو گئے

    ڈھونڈتی اب ان کو ہیں خوابوں میں آنکھیں صبح تک

    آشیانوں میں نہ جب لوٹے پرندے تو سدیدؔ

    دور تک تکتی رہیں شاخوں میں آنکھیں صبح تک

    مأخذ :
    • کتاب : Asaleeb (Pg. 213)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے