جفا کے ذکر پہ وہ بد حواس کیسا ہے
جفا کے ذکر پہ وہ بد حواس کیسا ہے
ذرا سی بات تھی لیکن اداس کیسا ہے
نہ جانے کون فضاؤں میں زہر گھول گیا
ہرا بھرا سا شجر بے لباس کیسا ہے
مری طرح سے نہ حق بات تم کہو دیکھو
بلا کا سایہ مرے آس پاس کیسا ہے
یہ فیصلہ ہے کہ ہم اپنے حق سے باز آئیں
تو پھر یہ لہجہ یہ ترا، التماس کیسا ہے
وہی جو شہر کے لوگوں میں تھا بہت بد نام
وہی تو آج سراپا سپاس کیسا ہے
میں کیا کہوں کہ میں کیوں دل سے ہو گیا مجبور
تم ہی بتاؤ کہ وہ خوش لباس کیسا ہے
- کتاب : Mata-e-Aainda (Pg. 115)
- Author : Abdussamad Tapish
- مطبع : Abdussamad Tapish (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.