اس کی چاہ میں اب کے یہ بھی کمال ہوا
اس کی چاہ میں اب کے یہ بھی کمال ہوا
خود سے میں باہر آیا تو ایک مثال ہوا
درد کی بیڑی شام سے ہی بج اٹھتی ہے
میں تو اس کے فراق میں اور نڈھال ہوا
وہ میری تعریف کا اب محتاج نہیں
وہ چہرہ تو خود ہی ایک مثال ہوا
خود ہی چراغ اب اپنی لو سے نالاں ہے
نقش یہ کیا ابھرا یہ کیسا زوال ہوا
اب تو سناٹا بھی بولتا لگتا ہے
اپنے آپ میں یہ بھی ایک کمال ہوا
میں اپنی تنہائی سے شاید عاجز تھا
اس آہٹ کا ورنہ کیسے خیال ہوا
وہ بھی مجھ کو بھلا کے بہت خوش بیٹھا ہے
میں بھی اس کو چھوڑ کے طورؔ نہال ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.