Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وجود کو جگر معتبر بناتے ہیں

سید امین اشرف

وجود کو جگر معتبر بناتے ہیں

سید امین اشرف

MORE BYسید امین اشرف

    وجود کو جگر معتبر بناتے ہیں

    علم پہ ہاتھ تو نیزوں پہ سر بناتے ہیں

    چمن بھی ہو کوئی انبوہ خار و خس جیسے

    یہ کارخانے تو برگ و ثمر بناتے ہیں

    ہوا کا تبصرہ یہ ساکنان شہر پہ تھا

    عجیب لوگ ہیں پانی پہ گھر بناتے ہیں

    قرین عقل ہے کیا کوئی سوچتا ہی نہیں

    خبر اڑانے سے پہلے خبر بناتے ہیں

    نہیں یہ شرط کہ سب تیز گام ہو جائیں

    جو دیدہ ور ہیں انہیں ہم سفر بناتے ہیں

    کڑی ہو دھوپ تو دو پھول پیار کے ہنس کر

    تپیدہ راہوں میں شاخ شجر بناتے ہیں

    کمال کبر سے کہتا تھا چارہ گر میرا

    کہ ہم تفنگ و سناں پشت پر بناتے ہیں

    کبھی سکوں کبھی جوش جنوں کبھی حیرت

    مرا مزاج مرے کوزہ گر بناتے ہیں

    کیا رہین ہنر ہم کو نارسائی نے

    اداس بانہوں میں شمس و قمر بناتے ہیں

    خیال خیر حسینوں میں ہے کہ وقت خرام

    زمیں کو معدن لعل و گہر بناتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے