Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھول بیٹھا تھا مگر یاد بھی خود میں نے کیا

ظفر اقبال

بھول بیٹھا تھا مگر یاد بھی خود میں نے کیا

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    بھول بیٹھا تھا مگر یاد بھی خود میں نے کیا

    وہ محبت جسے برباد بھی خود میں نے کیا

    نوچ کر پھینک دیے آپ ہی خواب آنکھوں سے

    اس دبی شاد کو ناشاد بھی خود میں نے کیا

    جال پھیلائے تھے جس کے لیے چاروں جانب

    اس گرفتار کو آزاد بھی خود میں نے کیا

    کام تیرا تھا مگر مارے مروت کے اسے

    تجھ سے پہلے بھی ترے بعد بھی خود میں نے کیا

    شہر میں کیوں مری پہچان ہی باقی نہ رہی

    اس خرابے کو تو آباد بھی خود میں نے کیا

    ہر نیا ذائقہ چھوڑا ہے جو اوروں کے لیے

    پہلے اپنے لیے ایجاد بھی خود میں نے کیا

    انکساری میں مرا حکم بھی جاری تھا ظفرؔ

    عرض کرتے ہوئے ارشاد بھی خود میں نے کیا

    مأخذ :
    • کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 27.08.2015)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے