Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو ناروا تھا اس کو روا کرنے آیا ہوں

ظفر اقبال

جو ناروا تھا اس کو روا کرنے آیا ہوں

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    جو ناروا تھا اس کو روا کرنے آیا ہوں

    میں قرض دوسروں کا ادا کرنے آیا ہوں

    اک تازہ تر فتور مرے سر میں اور ہے

    جو کر چکا ہوں اس سے سوا کرنے آیا ہوں

    خود اک سوال ہے مرا آنا ہی اس طرف

    اب کیا بتایئے کہ میں کیا کرنے آیا ہوں

    کہنی ہے دوسروں سے الگ میں نے کوئی بات

    میں کام کوئی سب سے جدا کرنے آیا ہوں

    اک داغ ہے کہ جس کا لگانا ہے اب سراغ

    اک زخم ہے کہ جس کو ہرا کرنے آیا ہوں

    انجام کار دل کا یہ دروازہ توڑ کر

    میں سارے قیدیوں کو رہا کرنے آیا ہوں

    رکھتا ہوں اپنا آپ بہت کھینچ تان کر

    چھوٹا ہوں اور خود کو بڑا کرنے آیا ہوں

    جو کر رہے ہیں ایسے ہی کرتے رہیں گے سب

    میں تو فضول چون و چرا کرنے آیا ہوں

    خیرات کا مجھے کوئی لالچ نہیں ظفرؔ

    میں اس گلی میں صرف صدا کرنے آیا ہوں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    ظفر اقبال

    ظفر اقبال

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے