Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

موا میں سجدے میں پر نقش میرا بار رہا

میر تقی میر

موا میں سجدے میں پر نقش میرا بار رہا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    موا میں سجدے میں پر نقش میرا بار رہا

    اس آستاں پہ مری خاک سے غبار رہا

    جنوں میں اب کے مجھے اپنے دل کا غم ہے پہ حیف

    خبر لی جب کہ نہ جامے میں ایک تار رہا

    بشر ہے وہ پہ کھلا جب سے اس کا دام زلف

    سر رہ اس کے فرشتے ہی کا شکار رہا

    کبھو نہ آنکھوں میں آیا وہ شوخ خواب کی طرح

    تمام عمر ہمیں اس کا انتظار رہا

    شراب عیش میسر ہوئی جسے اک شب

    پھر اس کو روز قیامت تلک خمار رہا

    بتاں کے عشق نے بے اختیار کر ڈالا

    وہ دل کہ جس کا خدائی میں اختیار رہا

    وہ دل کہ شام و سحر جیسے پکا پھوڑا تھا

    وہ دل کہ جس سے ہمیشہ جگر فگار رہا

    تمام عمر گئی اس پہ ہاتھ رکھتے ہمیں

    وہ دردناک علی الرغم بے قرار رہا

    ستم میں غم میں سرانجام اس کا کیا کہیے

    ہزاروں حسرتیں تھیں تس پہ جی کو مار رہا

    بہا تو خون ہو آنکھوں کی راہ بہہ نکلا

    رہا جو سینۂ سوزاں میں داغ دار رہا

    سو اس کو ہم سے فراموش کاریوں لے گئے

    کہ اس سے قطرۂ خوں بھی نہ یادگار رہا

    گلی میں اس کی گیا سو گیا نہ بولا پھر

    میں میرؔ میرؔ کر اس کو بہت پکار رہا

    مأخذ:

    MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0064

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے