سچ کہاں کہتا ہے جانے والا
خوب پچھتائے گا آنے والا
رات اور دن کا تسلسل کیا ہے
ایک چکر ہے تھکانے والا
مطمئن ہے وہ بنا کر دنیا
کون ہوتا ہوں میں ڈھانے والا
صبح سے کھود رہا ہوں گھر کو
خواب دیکھا ہے خزانے والا
تھک گیا تھا تو ذرا رک جاتا
میری تصویر بنانے والا
دل میں اس درجہ خموشی کیوں ہے
کیا ہوا شور مچانے والا
شرم سے ڈوب مرے گا علویؔ
خوش کہاں ہوگا ستانے والا
- کتاب : لفافے میں روشنی (Pg. 87)
- Author : محمد علوی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.