دیکھو بچو میں ہوں مٹی کا دیا
بے حقیقت ہوں مگر ہوں کام کا
گیس بتی شمع برقی قمقمے
جتنے بھی ہیں سب ہیں میری نسل کے
خامشی سے رات بھر جلتا ہوں میں
پر زباں سے اف نہیں کرتا ہوں میں
خود جلا کرتا ہوں اوروں کے لئے
دکھ سہا کرتا ہوں غیروں کے لئے
مجھ سے ہے روشن اندھیری رات ہے
میری فطرت میں یہ کیسی بات ہے
جھونپڑی میں بھی ہے محفل میں گزر
مہرباں یکساں ہوں میں ہر ایک پر
فائدہ پہنچاتا ہوں ہر ایک کو
ہندو ہو مسلم ہو یا عیسائی ہو
میں سمجھتا ہی نہیں ہوں ذات پات
میری نظروں میں ہے انساں ایک ذات
روشنی پہنچانا میرا کام ہے
آپ کی خدمت مرا انعام ہے
- کتاب : kulliyat-e-Ameen-E-Hazeen (Pg. 84)
- Author : Ameen Hazin
- مطبع : Sani Publication 390,Nana Peth,Pune-2 (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.