درد اب دل کی دوا ہو جیسے
درد اب دل کی دوا ہو جیسے
زندگی ایک سزا ہو جیسے
حسن یوں عشق سے ناراض ہے اب
پھول خوشبو سے خفا ہو جیسے
اب کچھ اس طرح سے خاموش ہیں وہ
پہلے کچھ بھی نہ کہا ہو جیسے
یوں غم دل کی زباں مہکی ہے
نکہت زلف دوتا ہو جیسے
کتنا سنسان ہے رستہ دل کا
قافلہ کوئی لٹا ہو جیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.