aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تقدیر پہ شاکر رہ کر بھی یہ کون کہے تدبیر نہ کر

آرزو لکھنوی

تقدیر پہ شاکر رہ کر بھی یہ کون کہے تدبیر نہ کر

آرزو لکھنوی

MORE BYآرزو لکھنوی

    تقدیر پہ شاکر رہ کر بھی یہ کون کہے تدبیر نہ کر

    وا باب اجابت ہو کہ نہ ہو زنجیر ہلا تاخیر نہ کر

    غم بڑھنے دے اے دل اور ذرا جانچ آہ کی بے تاثیر نہ کر

    ہے خواب ادھورا آپ ابھی بے سمجھے غلط تعبیر نہ کر

    جب ظلم کا بدلہ ظلم ہوا مظلوم کا حق کچھ بھی نہ رہا

    دے درد ہی میں لذت یا رب نالے کو عطا تاثیر نہ کر

    ہو لاکھ کمان کڑی قاتل کچھ جذب نشانے میں بھی ہے

    بازو کے بل پہ نظر کر کے اندازۂ زخم تیر نہ کر

    اب تک جو نگاہیں سیدھی ہیں ممکن ہے کل یہ پلٹ جائیں

    جو کرنا ہو کرے ایسے میں کس سوچ میں ہے تاخیر نہ کر

    پیمان محبت ختم ہوا اب ذکر سے اس کے فائدہ کیا

    منہ بکھری کڑیوں کے نہ ملا تیار نئی زنجیر نہ کر

    الفت کے عہد محکم میں بودے کاغذ کی ضمانت کیا

    یہ دل سے دل کی باتیں ہیں رکھ یاد فقط تحریر نہ کر

    ہر دل ہے حیات کا سرمایہ ہر دل میں جوش محبت کا

    تو آرزوؔ اور کہے گا کیا بس رہنے بھی دے تقریر نہ کر

    مأخذ:

    Nishaan-e-Aarzu (Pg. ebook-47 page-39)

    • مصنف: انور حسین آرزو
      • اشاعت: 1968
      • سن اشاعت: 1968

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے