وہ دشمن جاں جان سے پیارا بھی کبھی تھا

احمد فراز

وہ دشمن جاں جان سے پیارا بھی کبھی تھا

احمد فراز

MORE BYاحمد فراز

    وہ دشمن جاں جان سے پیارا بھی کبھی تھا

    اب کس سے کہیں کوئی ہمارا بھی کبھی تھا

    اترا ہے رگ و پے میں تو دل کٹ سا گیا ہے

    یہ زہر جدائی کہ گوارا بھی کبھی تھا

    ہر دوست جہاں ابر گریزاں کی طرح ہے

    یہ شہر کبھی شہر ہمارا بھی کبھی تھا

    تتلی کے تعاقب میں کوئی پھول سا بچہ

    ایسا ہی کوئی خواب ہمارا بھی کبھی تھا

    اب اگلے زمانے کے ملیں لوگ تو پوچھیں

    جو حال ہمارا ہے تمہارا بھی کبھی تھا

    ہر بزم میں ہم نے اسے افسردہ ہی دیکھا

    کہتے ہیں فرازؔ انجمن آرا بھی کبھی تھا

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے