Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حماقتوں کو محبت کی داستاں کر لیں

محمد یوسف پاپا

حماقتوں کو محبت کی داستاں کر لیں

محمد یوسف پاپا

MORE BYمحمد یوسف پاپا

    حماقتوں کو محبت کی داستاں کر لیں

    زمیں کو جس گھڑی چاہیں ہم آسماں کر لیں

    پڑھا رہے ہیں جو بچوں کو ان جوانوں سے

    یہ التجا ہے کہ سب پان کی دکاں کر لیں

    ترے حضور میں کہنا اگر ضروری ہو

    وہ کس طرف سے کہیں بند جو دہاں کر لیں

    جو ہاں کہیں تو سراپا خراب ہو جائے

    نہیں کہیں تو ہزاروں کو بد گماں کر لیں

    جوان گھر میں بڑھاپے کو کیوں کروں برداشت

    ٹھکانا اپنا کہیں اور باپ ماں کر لیں

    رہے گا اپنے سر الزام سرکشی پاپاؔ

    ہزار جھک کے ہم اپنی کمر کماں کر لیں

    مأخذ:

    دیوار قہقہہ (Pg. 33)

    • مصنف: محمد یوسف پاپا
      • ناشر: نئی آواز جامعہ نگر، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 1982

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے