کچھ نئے نقش محبت میں ابھارو یارو
کچھ نئے نقش محبت میں ابھارو یارو
سر کسی شوخ کے بلڈاگ سے مارو یارو
زلف کے پیچ میں لٹکے ہوئے شاعر کا وجود
تھک چکا ہوگا اسے مل کے اتارو یارو
وہ بھرے گھر سے گھسیٹے لیے جاتی ہے مجھے
کوئی بڑھ کر مری بیوی کو پکارو یارو
دل کے فٹ پاتھ کو ہموار بنانے کے لئے
اس سے دس بیس حسینوں کو گزارو یارو
درد تو اپنی کمائی کا ہوا کرتا ہے
باپ کا مال ہے کھا کھا کے ڈکارو یارو
مأخذ:

دیوار قہقہہ (Pg. 16)
- مصنف: محمد یوسف پاپا
-
- ناشر: نئی آواز جامعہ نگر، نئی دہلی
- سن اشاعت: 1982
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.