Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سب جھاڑ پھونک سیکھ گئے شیخ جی سے ہم

بازغ بہاری

سب جھاڑ پھونک سیکھ گئے شیخ جی سے ہم

بازغ بہاری

سب جھاڑ پھونک سیکھ گئے شیخ جی سے ہم

مرغے کو ذبح کرتے ہیں الٹی چھری سے ہم

بچپن میں کیا اٹیک کیا تھا زکام نے

پرہیز کر رہے ہیں ابھی تک دہی سے ہم

ہیبٹ کچھ اس طرح ہوئی کھا کھا کے ڈالڈا

جز بز سے ہونے لگتے ہیں خوشبوئے گھی سے ہم

منہ اپنا ایک بار جلا تھا جو دودھ سے

پینے لگے ہیں پھونک کے مٹھا تبھی سے ہم

جس شاعری سے شیخ ہیں فاقے میں مبتلا

روزی کما رہے ہیں اسی شاعری سے ہم

خوشبو مرغ آتی ہے ہر لفظ لفظ سے

کرتے ہیں گفتگو جو کسی مولوی سے ہم

آنے دو وقت تم کو چکھائیں گے وہ مزہ

اس ضمن میں بتائیں بھلا کیا ابھی سے ہم

جب سے ہوا ہے محفل بازغؔ سے رابطہ

ناگاہ کٹ گئے ہیں سبھا میں سبھی سے ہم

موضوعات

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے