Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

باغیچۂ اطفال ہے کٹیا مرے آگے

رؤف رحیم

باغیچۂ اطفال ہے کٹیا مرے آگے

رؤف رحیم

باغیچۂ اطفال ہے کٹیا مرے آگے

گورا مرے پیچھے ہے تو کالا مرے آگے

اس دور میں جھوٹوں ہی کی ہوتی ہے خوشامد

لیڈر کو برا کیوں کہو اچھا مرے آگے

آیا ہوں جو دبئی سے تو یہ چاؤ ہیں میرے

سالی مرے پیچھے ہے تو سالا مرے آگے

اسکول کی تعلیم نے گل ایسا کھلایا

اب آنکھیں دکھاتا ہے بھتیجا مرے آگے

لایا تھا بھگا کر مجھے لے بھاگی وہ گھر سے

جو میں نے کیا تھا وہی آیا مرے آگے

اغیار حسیں ہوں تو میں ہوں ان کا بھی عاشق

یکساں ہے ہر اک اپنا پرایا مرے آگے

قسمت کو نہ کوس اپنی رحیمؔ اتنا سمجھ لے

اوروں سے کیا میں نے جو آیا مرے آگے

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے