Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صمد کو سراپا صنم دیکھتے ہیں

ساحر دہلوی

صمد کو سراپا صنم دیکھتے ہیں

ساحر دہلوی

MORE BYساحر دہلوی

    صمد کو سراپا صنم دیکھتے ہیں

    مسمیٰ کو اسما میں ہم دیکھتے ہیں

    تجھے کیف مستی میں ہم دیکھتے ہیں

    ثلاثہ نظر کا عدم دیکھتے ہیں

    ترا حسن اوصاف ہم دیکھتے ہیں

    فنا میں بقا دم بدم دیکھتے ہیں

    جو ہیں خالی و پر سے سرمست نغمہ

    ہم آہنگیٔ کیف و کم دیکھتے ہیں

    نظر گاہ تیری ہے آئینہ دل

    تجھے حیرتی ہو کے ہم دیکھتے ہیں

    فنا ہے فنا مقتضائے محبت

    تقاضائے الفت کو ہم دیکھتے ہیں

    غبار دل و دیدہ جو پاک کر دے

    ہم اس اشک شبنم کو یم دیکھتے ہیں

    اٹھا جب سے پندار ہستی کا پردہ

    تجھے نور وحدت میں ہم دیکھتے ہیں

    مکین مکاں لا مکانی ہے ساحرؔ

    ہم انداز دیر و حرم دیکھتے ہیں

    مأخذ:

    Deewan-e-Sahir( Kufr-e-Ishq) (Pg. ebook-133 page-80)

    • مصنف: ساحر دہلوی
      • اشاعت: 1937
      • ناشر: امپیریل پرنٹنگ پریس، دہلی
      • سن اشاعت: 1937

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے