پلکوں پر حسرت کی گھٹائیں ہم بھی پاگل تم بھی
پلکوں پر حسرت کی گھٹائیں ہم بھی پاگل تم بھی
جی نہ سکیں اور مرتے جائیں ہم بھی پاگل تم بھی
دونوں اپنی آن کے سچے دونوں عقل کے اندھے
ہاتھ بڑھائیں پھر ہٹ جائیں ہم بھی پاگل تم بھی
خواب میں جیسے جان چھڑا کر بھاگ نہ سکنے والے
بھاگیں اور وہیں رہ جائیں ہم بھی پاگل تم بھی
صندل پھولے جنگل جاگے ناگ پھریں متوالے
ننگے پاؤں چلیں گھبرائیں ہم بھی پاگل تم بھی
مأخذ:
akeli-bastiyan (Pg. E-56)
- مصنف: محبوب خزاں
-
- اشاعت: 1979
- ناشر: الباقریہ پبلیکیشنز، کراچی
- سن اشاعت: 1979
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.