یہی نہیں کہ ہمیں ہیں یہاں بکھرتے ہوئے

سلمان خیال

یہی نہیں کہ ہمیں ہیں یہاں بکھرتے ہوئے

سلمان خیال

MORE BYسلمان خیال

    یہی نہیں کہ ہمیں ہیں یہاں بکھرتے ہوئے

    ادھر تو دیکھ رہا ہوں سبھی کو ڈرتے ہوئے

    یہ دل فریب چراغاں یہ قہقہوں کے ہجوم

    میں ڈر رہا ہوں اب اس شہر سے گزرتے ہوئے

    تمام رات ہم افسردگان محفل خواب

    گزارتے ہیں ستاروں سے بات کرتے ہوئے

    شفق کا رنگ بھی آنکھوں میں ابھی باقی ہے

    دکھائی دے رہی ہے رات بھی ابھرتے ہوئے

    یہ آسمان ہے بہتر کہ آشیاں میرا

    پرند سوچ رہا ہے اڑان بھرتے ہوئے

    یہ کاروان بدن ہے سفر گزار خیالؔ

    جرس کی گونج پہ کچھ دیر کو ٹھہرتے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے