Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زماں مکاں تھے مرے سامنے بکھرتے ہوئے

راجیندر منچندا بانی

زماں مکاں تھے مرے سامنے بکھرتے ہوئے

راجیندر منچندا بانی

MORE BYراجیندر منچندا بانی

    زماں مکاں تھے مرے سامنے بکھرتے ہوئے

    میں ڈھیر ہو گیا طول سفر سے ڈرتے ہوئے

    دکھا کے لمحۂ خالی کا عکس لاتفسیر

    یہ مجھ میں کون ہے مجھ سے فرار کرتے ہوئے

    بس ایک زخم تھا دل میں جگہ بناتا ہوا

    ہزار غم تھے مگر بھولتے بسرتے ہوئے

    وہ ٹوٹتے ہوئے رشتوں کا حسن آخر تھا

    کہ چپ سی لگ گئی دونوں کو بات کرتے ہوئے

    عجب نظارا تھا بستی کا اس کنارے پر

    سبھی بچھڑ گئے دریا سے پار اترتے ہوئے

    میں ایک حادثہ بن کر کھڑا تھا رستے میں

    عجب زمانے مرے سر سے تھے گزرتے ہوئے

    وہی ہوا کہ تکلف کا حسن بیچ میں تھا

    بدن تھے قرب تہی لمس سے بکھرتے ہوئے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    زماں مکاں تھے مرے سامنے بکھرتے ہوئے نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے