Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک برہمن نے کہا ہے کہ یہ سال اچھا ہے

رؤف رحیم

اک برہمن نے کہا ہے کہ یہ سال اچھا ہے

رؤف رحیم

MORE BYرؤف رحیم

    اک برہمن نے کہا ہے کہ یہ سال اچھا ہے

    ہم سے خوش فہموں کا یارو یہ خیال اچھا ہے

    نہ حرام اچھا ہے یارو نہ حلال اچھا ہے

    کھا کے پچ جائے جو ہم کو وہی مال اچھا ہے

    صرف نعروں سے غریبی تو نہیں مٹ سکتی

    ملک سے سارے غریبوں کو نکال اچھا ہے

    ساتھ بیگم کے ملا کرتے ہیں دس بیس ہزار

    مفت کے مالوں میں سسرال کا مال اچھا ہے

    نرس کو دیکھ کے آ جاتی ہے منہ پہ رونق

    وہ سمجھتے ہیں کہ بیمار کا حال اچھا ہے

    جھڑکیاں سن کے ادھر ہم کو ادھر ڈانٹتے ہو

    اپنی گھر والی کا عملے پہ وبال اچھا ہے

    دام غلے کے ہوئے جاتے ہیں سر سے اونچے

    اچھے لیڈر ہو غریبوں کا خیال اچھا ہے

    تمکنت چال میں چہرے پہ متانت آئی

    حسن اس شوخ کا مائل بہ زوال اچھا ہے

    اپنے استاد کے شعروں کا تیا پانچہ کیا

    اے رحیم آپ کے فن میں یہ کمال اچھا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے