دلیپ کمار

رحمان فارس

دلیپ کمار

رحمان فارس

MORE BYرحمان فارس

    ارے ہیرو!

    اداکاری نہ کر چل اٹھ

    کہ لاکھوں دل تری آنکھوں سے دھڑکن لینے آئے ہیں

    چلو مانا تری آنکھیں کچھ ایسی تھیں

    کہ اس بے کار سیارے پہ ان کا دیر تک رہنا

    نہ بنتا تھا

    مگر پیارے!

    تری آنکھوں کی رخصت روشنی کی ہار ہی تو ہے

    تو کیوں خاموش ہے کچھ کہہ

    کہ تیری بے کراں آواز میں تو لاکھوں صدیوں کی صدائیں تھیں

    ترے چہرے کا ہر گہرا تأثر ایسا چرخہ تھا

    کہ جس پر اپنے جذبے کاڑھتے تھے ہم

    سو اس چرخے کی کوک اب کس لیے چپ ہے

    کہانی کا ہدایت کار بھی شاید تری آنکھوں کی گہرائی سے خائف تھا

    وہ مل جائے تو بولیں گے

    کہ اس کردار کا جانا نہ بنتا تھا!

    چل آنکھیں کھول تجھ سے ملنے لاکھوں لوگ آئے ہیں

    کسی کو بھی یقیں آتا نہیں ہے تیرے جانے کا

    انہیں لگتا ہے ان کے روتے روتے تو اٹھے گا اور کہے گا:

    غم نہیں کرنا

    گلوں کی زندگانی موت سے کب ختم ہوتی ہے

    محبت کی کہانی موت سے کب ختم ہوتی ہے

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے