aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ کھیل کیا ہے

جاوید اختر

یہ کھیل کیا ہے

جاوید اختر

MORE BYجاوید اختر

    مرے مخالف نے چال چل دی ہے

    اور اب

    میری چال کے انتظار میں ہے

    مگر میں کب سے

    سفید خانوں

    سیاہ خانوں میں رکھے

    کالے سفید مہروں کو دیکھتا ہوں

    میں سوچتا ہوں

    یہ مہرے کیا ہیں

    اگر میں سمجھوں

    کے یہ جو مہرے ہیں

    صرف لکڑی کے ہیں کھلونے

    تو جیتنا کیا ہے ہارنا کیا

    نہ یہ ضروری

    نہ وہ اہم ہے

    اگر خوشی ہے نہ جیتنے کی

    نہ ہارنے کا ہی کوئی غم ہے

    تو کھیل کیا ہے

    میں سوچتا ہوں

    جو کھیلنا ہے

    تو اپنے دل میں یقین کر لوں

    یہ مہرے سچ مچ کے بادشاہ و وزیر

    سچ مچ کے ہیں پیادے

    اور ان کے آگے ہے

    دشمنوں کی وہ فوج

    رکھتی ہے جو کہ مجھ کو تباہ کرنے کے

    سارے منصوبے

    سب ارادے

    مگر ایسا جو مان بھی لوں

    تو سوچتا ہوں

    یہ کھیل کب ہے

    یہ جنگ ہے جس کو جیتنا ہے

    یہ جنگ ہے جس میں سب ہے جائز

    کوئی یہ کہتا ہے جیسے مجھ سے

    یہ جنگ بھی ہے

    یہ کھیل بھی ہے

    یہ جنگ ہے پر کھلاڑیوں کی

    یہ کھیل ہے جنگ کی طرح کا

    میں سوچتا ہوں

    جو کھیل ہے

    اس میں اس طرح کا اصول کیوں ہے

    کہ کوئی مہرہ رہے کہ جائے

    مگر جو ہے بادشاہ

    اس پر کبھی کوئی آنچ بھی نہ آئے

    وزیر ہی کو ہے بس اجازت

    کہ جس طرف بھی وہ چاہے جائے

    میں سوچتا ہوں

    جو کھیل ہے

    اس میں اس طرح اصول کیوں ہے

    پیادہ جو اپنے گھر سے نکلے

    پلٹ کے واپس نہ جانے پائے

    میں سوچتا ہوں

    اگر یہی ہے اصول

    تو پھر اصول کیا ہے

    اگر یہی ہے یہ کھیل

    تو پھر یہ کھیل کیا ہے

    میں ان سوالوں سے جانے کب سے الجھ رہا ہوں

    مرے مخالف نے چال چل دی ہے

    اور اب میری چال کے انتظار میں ہے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    جاوید اختر

    جاوید اختر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے