پہاڑی پر ایک مکان
وہ سب جا چکے ہیں
یہ گھر بند ہے اور چپ ہے
کہ اب اور کہنے کو کچھ بھی نہیں ہے
وہ سب جا چکے ہیں
یہ دیواریں خستہ ہیں کہنہ ہیں
جن سے ہوا سائیں سائیں گزرتی ہے رکتی ہے
یہاں اب تو کوئی نہیں ہے جو
برا یا بھلا کچھ کہے
کہ اب اور کہنے کو کچھ بھی نہیں ہے
تو پھر ہم بھلا کیوں
بھٹکتے ہیں ایسے خرابے میں آخر
یہاں تو کوئی بھی نہیں ہے
جو تھے سب کے سب جا چکے ہیں
ہمارے خیالوں کی خوابوں کی پرچھائیاں
سب کی سب بے اماں ہیں
یہ سب رائیگاں ہیں
کہ اب اور کہنے کو کچھ بھی نہیں ہے
پہاڑی پہ اجڑا ہوا یہ مکاں
اک کھنڈر ہے یہاں جو بھی تھے
سب کے سب جا چکے ہیں
کہ اب اور کہنے کو کچھ بھی نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.