aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

Filter : Date

Section:

کیا آپ کو معلوم ہے؟

“چچا چھکن” ایک ناقابل فراموش مزاحیہ کردار ہے جو ہمارے اجتماعی شعور کا حصہ بن چکا ہے۔ اس اہم کردار کے خالق سید امتیاز علی تاج ہیں۔ ہوا یوں کہ انگریز مصنف جیروم  کے جیروم کے ناول “Three Men In A Boat” میں ایک مقام پر ''انکل پوڈگر'' کے تصویر ٹانکنے کا تذکرہ ظریفانہ انداز میں ہے۔ ۱۹۲۶ میں ''نیرنگ خیال'' کے مدیر نے امتیاز علی تاج سے فرمائش کی کہ وہ ان کے عید نمبر کے لئے اس منظر کا ترجمہ اردو میں کریں. امتیاز علی تاج نے بجائے ترجمہ کرنے کے انگریزی منظر سامنے رکھ کر اسے از سر نو اردو میں لکھ ڈالا، اور انکل پوڈگر کو اردو میں ''چچا چھکن'' کے نام سے موسوم کیا۔ اردو والوں کو یہ مضمون نیا اور دلچسپ معلوم ہوا، چنانچہ اسی قسم کے دوسرے مضامین لکھنے کی فرمائش ہونے لگی۔ اس طرح ''چچا چھکن'' کے مرکزی کردار کو سامنے رکھ کر تقریباً دس مضامین وجود میں آ گئے، جن میں چچا چھکن کی اندرون خانہ زندگی کے بعض پہلوؤں کا پر مزاح تذکرہ ہے۔ خیال رہے کہ اسی کردار کو سامنے رکھ کر پچھلے دنوں دانش اقبال صاحب نے ایک بہترین مزاحیہ ڈرامہ ''چچا چھکن'' ترتیب دیا جو کامیابی سے کئی بار اسٹیج کیا گیا۔

کیا آپ کو معلوم ہے؟

عید کے معنی ہیں خوشی کا وہ دن جو بار بار آئے۔ عید الفطر اسلامی تہوار ہے جسے ہندوستان میں اکثر میٹھی عید بھی کہتےہیں۔ رمضان کے روزوں کے بعد اسلامی مہینے "شوال" کی پہلی تاریخ کو یہ تہوار دنیا بھر میں منایا جاتا ہے۔ اس دن مسلمان فطرہ یعنی غریبوں کو صدقہ یا دان دیتے ہیں، اس لئے اس کو عیدالفطر کہتے ہیں۔
اردو شاعری میں عید کا چاند دیکھنے اور عید کے دن گلے ملنے پر اتنے اشعار ہیں کہ پوری ایک کتاب بن سکتی ہے۔ 
عید کا چاند تم نے دیکھ لیا 
چاند کی عید ہو گئی ہوگی 
 عید کا چاند ہوجانا، یعنی بہت دنوں بعد ملنا، بول چال کا ایک عام محاورہ بھی ہے۔
 کیاآپ جانتے ہیں "عیدی" کیا ہوتی ہے؟ عید کے دن بچوں کو گھر کے سارے بڑے لوگ اور رشتے دار جو پیسے یا تحفے دیتے ہیں وہ تو عیدی ہوتی ہی ہے، اس کے علاوہ وہ نظم یا اشعار جو استاد لوگ بچوں کو عید سے ایک روز پہلے، کسی خوش نما کاغذ پر لکھ کر عید کی مبارک باد  کے طور پر دیتے تھے اور اس کے بدلے حق استادی  وصول کرتے تھے وہ بھی عیدی کہلاتی تھی، وہ خوش نما کاغذ جس پر عید کے اشعار یا قطعہ لکھتے تھے وہ بھی عیدی کہلاتی تھی۔ وہ میوہ، مٹھائی اور نقدی وغیرہ جو عید کے دن سسرال سے آئے یا سسرال میں بھیجی جائے اس کو بھی عیدی کہتے ہیں ۔

کیا آپ کو معلوم ہے؟

لفظ 'پہر' اور 'پہرے دار' کا کیا تعلق ہے ۔ قدیم ہندوستان میں وقت ناپنے کا پیمانہ پہر ہوا کرتے تھے۔ دن رات کے آٹھ پہر تھے، اور ہر پہر تین گھنٹے کا ہوا کرتا تھا۔ 
 ہر پہر کے دوران پہرے دار چوکسی پر رہتے تھے اور ہر گھنٹہ پورا ہونے پر دھات کے بنے گھنٹے پر چوٹ دے کر اعلان کرتے تھے کہ وہ پہرے پر ہیں اور دوسرے یہ بھی پتہ چلتا تھا کہ وقت کیا ہوا ہے ۔ پہر سنسکرت لفظ پرہر سے بنا ہے ۔
اب تو پہرے دار کا مطلب صرف سنتری، محافظ یا چوکی دار رہ گیا ہے۔
 اردو شاعری میں 'آٹھوں پہر'، 'رات کا پچھلے پہر'  اور 'سہ پہر' کا بہت ذکر رہتا ہے ۔ 
سہ پہر ہی سے کوئی شکل بناتی ہے یہ شام 
خود جو روتی ہے مجھے بھی تو رلاتی ہے یہ شام 

'سہ' فارسی میں تین کو کہتے ہیں ۔ دن کے تیسرے پہر کو سہ پہر بھی کہتے ہیں۔

کیا آپ کو معلوم ہے؟

رمضان کے مہینے میں بچَے کے پہلے روزے کی تقریب کو روزہ کشائی کہتے ہیں۔ یہ ایک ہندوستانی رسم ہے۔ کشائی لفظ کے معنی ہیں کھولنا یا آغاز کرنا۔
بچہ جب زندگی میں پہلی بار روزہ رکھتا ہے تو اس کے روزہ افطار کے وقت رشتے داروں اور دوستوں کی دعوت کی جاتی ہے۔ روزہ کشائی کی تقریب میں بچے یا بچی کے لئے نئے کپڑے بنتے ہیں۔ اسے رشتے دار اور دوست پیسے اور تحفے بھی دیتے ہیں۔ ہر بچہ یہ دن ساری زندگی یاد رکھتا ہے۔

کیا آپ کو معلوم ہے؟

"گلابی اردو " کیا ہے اور ملا رموزی،(1896-1952) سے اس کا کیا رشتہ ہے ؟ گلابی اردو ملا رموزی کا دلچسپ طرز تحریر تھا, جو دراصل پرانے انداز کے  لفظ بہ لفظ ، ثقیل قسم کے  اردو ترجموں کی  شگفتہ پیروڈی تھا۔  ملا رموزی یعنی بھوپال کے صدیق ارشاد، مشہور صحافی، طنز نگار اور شاعر تھے۔  وہ اخباروں میں سیاسی اور سماجی موضوعات پر اپنی گلابی اردو  میں اس انداز سے  لکھتے تھے کہ برٹش حکومت کے پریس ایکٹ کی پابندی کی گرفت میں بھی نہیں  آتے تھے، اور اردو دانوں تک ان کی بات پہنچ بھی جاتی تھی۔ لیکن وہ اس انداز کے علاوہ عام آسان زبان میں عام لوگوں کے مسائل اور موضوعات پر بھی طنزیہ اور مزاحیہ مضامین لکھتے تھے جو بہت پسند کئے جاتے تھے۔بھوپال میں مدھیہ پردیش اردو اکادمی کا دفتر 'ملارموزی سانسکرتی بھون' نامی عمارت میں ہے۔ آجکل گلابی اردو  کی اصطلاح اردو میں علاقائ  الفاظ و لہجے  کی  آمیزش کے لئے بھی  استعمال ہونے لگی ہے۔

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے