- کتاب فہرست 182201
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1880
طب800 تحریکات284 ناول4151 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی11
- اشاریہ5
- اشعار64
- دیوان1411
- دوہا66
- رزمیہ97
- شرح176
- گیت86
- غزل954
- ہائیکو12
- حمد36
- مزاحیہ37
- انتخاب1511
- کہہ مکرنی6
- کلیات643
- ماہیہ19
- مجموعہ4571
- مرثیہ363
- مثنوی781
- مسدس53
- نعت504
- نظم1136
- دیگر65
- پہیلی17
- قصیدہ176
- قوالی19
- قطعہ55
- رباعی275
- مخمس18
- ریختی12
- باقیات27
- سلام32
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی26
- ترجمہ73
- واسوخت24
مرزا ادیب کے افسانے
گونگی محبت
ایک گونگی لڑکی کی گونگی محبت کی داستان۔ جیوتی آرٹ کی دلدادہ اندرا کی خادمہ ہے۔ ایک آرٹ کی نمائش کے دوران اندرا کی ملاقات موہن سے ہوتی ہے اور وہ دونوں شادی کر لیتے ہیں۔ ایک روز جب اندرا کو پتہ چلتا ہے کہ اس کی خادمہ جیوتی بھی موہن سے محبت کرتی ہے تو وہ اسے چھوڑ کر چلی جاتی ہے۔
ماں
’’بیٹی اچھی!‘‘ یہ آواز، ایک عالیشان عمارت، اسمٰعیل بلڈنگ کے دروازے کے پاس بجلی کے کھمبے کے نیچے کھڑی ہوئی، ایک برقعہ پوش عورت کے لبوں سے نکلی اور اس کے قریب کھڑی ہوئی سردی سے ٹھٹھرتی ہوئی ایک کمسن لڑکی، اس کی ٹانگوں سے لپٹ گئی۔ ’’کیوں اماں؟‘‘ ’’جاؤ
خاندانی کرسی
ایک ایسے شخص کی کہانی جو انیس برس بعد اپنے گھر لوٹتا ہے۔ اتنے عرصے میں اس کا گاؤں ایک قصبہ میں بدل گیا ہے اور جو لوگ اس کے کھیتوں میں کام کرتے تھے اب انکی بھی زندگی بدل گئی ہے اور وہ خوشحال ہیں۔ حویلی میں گھومتا ہوا وہ اپنے پرانے کمرے میں گیا تو وہاں اسے ایک کرسی ملی جو کسی زمانے میں خاندان کی شان ہوا کرتی تھی،اب کباڑ کے ڈھیر میں پڑی تھی۔ کرسی کی یہ حالت اور خاندان کی پرانی یادیں اسے اس حال میں لے آتی ہیں کہ وہ کرسی سے لپٹا ہوا اپنی آخری سانسیں لیتا ہے۔
وہ کون تھی؟
ایک بہت ہی مذہبی شخص اور اس کے افراد خانہ کی کہانی ہے۔ اس شخص کے دو گھر ہیں، ایک میں وہ اپنی فیملی کے ساتھ رہتا اور دوسرا مکان خالی پڑا ہوا ہے۔ اپنے خالی مکان کو کسی شریف اور نیک شخص کو کرائے پر دینا چاہتا ہے۔ پھر ایک دن اس گھر میں ایک عورت آکر رہنے لگتی ہے، وہ شخص اس کے پاس جانے لگتا ہے۔ اس کے بارے میں جب اس کی بیوی اور گھر کے دیگر افراد کو پتہ چلتا ہے تو کہانی ایک نیا موڑ لیتی ہے اور وہ مذہبی اور دیندار شخص اپنے گھر والوں کی نگاہوں میں قابل نفرین بن جاتا ہے۔
رپورٹر
سچ کی تلاش میں نکلے ایک ایسے رپورٹر کی کہانی جو ایک ایسے گاؤں میں رپورٹنگ کی لیے جاتا ہے جو حال ہی میں ایک اچھا قصبہ بن کر ابھرا ہے۔ قصبے میں جاکر ہر چیز کی ایمانداری سے تحقیق کی۔ اگلے دن جس صفحہ پر اس کی رپورٹ شائع ہونی تھی، اس صفحہ پر اس کے موت کی خبر شائع ہوئی تھی۔
اولڈ ایج ہوم
آرام و سکون کا طالب ایک ایسے بوڑھے شخص کی کہانی جو سوچتا تھا کہ سبکدوشی کے بعد اطمینان سے گھر میں رہیگا، مزے سے اپنی پسند کی کتابیں پڑھےگا لیکن ساتھ رہ رہے دیگر افراد خانہ کے علاوہ اپنے پوتے پوتیوں کے شور غل سے اسے اوب ہونے لگی اور وہ گھر چھوڑ کر اولڈ ایج ہوم رہنے چلا جاتا ہے۔ وہاں اپنے سے پہلے رہ رہے ایک شخص کا ایک خط اسے ملتا ہے جس میں وہ اپنے بچوں کو یاد کر کے روتا ہے۔ اس خط کو پڑھ کر اسے اپنے بچوں کی یاد آتی ہے اور وہ واپس گھر لوٹ جاتا ہے۔
خون کی ایک بوتل
روزگار کی تلاش میں اپنے ضمیر کا سودا کرنے والے ایسےفرد کی کہانی جس کی ماں بیمار ہے۔ ڈاکٹروں نے اس کے جسم میں خون کی کمی بتائی۔ وہ بلڈ بینک گیا تو وہاں موجود شخص نے کہا کہ اس گروپ کا خون نہیں ہے۔ اسے وہ ایک دوسرے شخص کا پتہ دیتے ہوئے وہاں سے خون لینے کا مشورہ دیتا ہے۔ دریں اثنا اس کی ماں کی موت ہو جاتی ہے۔ نوکری کی تلاش میں گھومتے ہوئے اس شخص کی ملاقات اسی خون دینے والے شخص سے ہوتی ہے جو اس بلڈ بینک والے شخص کے ساتھ پارٹنرشپ میں کام کرنے کا مشورہ دیتا ہے۔
فاصلے
ایک ایسے بوڑھے شخص کی کہانی جو ریٹائرمنٹ کے بعد گھر میں تنہا رہتے ہوئے بور ہو گیا ہے اور سکون کی تلاش میں ہے۔ ایک دن وہ گھر سے باہر نکلا تو گلی میں کھیلتے بچوں کو دیکھ کر اور سامان بیچتے دوکاندار سے بات کرنا اسے اچھا لگا۔ اس طرح وہ وہاں روز آنے لگا اور اپنا وقت گزارنے لگا۔ ایک دن انگلینڈ سے واپس آیا بیٹا اسے اپنے ساتھ لے جاتا ہے۔ کافی وقت کے بعد جب وہ واپس آتا ہے اور پھر سے اپنی گلی میں نکلتا ہے تو اسے احساس ہوتا ہے کہ اس کے لیے لوگوں کے مزاج میں تبدیلی آگئی ہے، شاید وہ ان کے لیے ایک اجنبی بن چکا تھا۔
شاہی رقاصہ
ایک ایسی رقاصہ کی داستان جو محل کی زندگی سے اوب کر آزادی کے لیے بے چین رہتی ہے۔ وہ جب بھی باہر نکلتی ہے وہاں لوگوں کو ہنستے گاتے اپنی مرضی کی زندگی گزارتے دیکھتی ہے تو اسے اپنی زندگی سے نفرت ہونے لگتی ہے۔ اسے وہ محل کسی سونے کے پنجرے کی طرح لگتا ہے اور وہ خود کو اس میں قید چڑیا کی طرح تصور کرتی ہے۔
قیدی کی سرگزشت
افسانہ جیل کے ایسے قیدی کی داستان بیان کرتا ہے جو سیاسی مجرم ہے۔ قید میں باہری دنیا اور گزری ہوئی زندگی کو یاد کرکے وہ اداس ہو جاتا ہے۔ پھر ایک روز اس کے پاس ایک بلی کا بچہ آ جاتا ہے، بلی کا بچہ اسکے ساتھ رہنے لگتا ہے۔ ایک دن اس قیدی کی طبیعت اچانک خراب ہوتی ہے اور وہ تڑپ تڑپ کر مر جاتا ہے۔ صبح جب سنتری اسے دیکھنے آتا ہے تو پاتا ہے کہ قیدی کی ساتھ بلی کا بچہ بھی مرا ہوا ہے۔
ساتواں چراغ
اندھے عقائد اور توہم پرستی کی کہانی۔ شمال کی پہاڑی پر بنے ایک مقبرے کے بارے میں مشہور تھا کہ جو بھی شخص بلا ناغہ وہاں سات دن تک چراغ جلائےگا، اس کی دلی مراد پوری ہوگی۔ ایک عورت کے علاوہ کوئی بھی شخص وہاں سات چراغ نہیں جلا پایا۔ رات کے اندھیرے میں ایک بوڑھیا آتی ہے اور مسلسل چھ چراغ جلاتی ہے لیکن جب ساتویں چراغ کی باری آتی ہے تو وہ بوڑھیا خود ایک معجزہ بن گئی اور لوگ اب اس کی مزار بناکر اس پر چراغاں کرنے لگے۔
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets
-
ادب اطفال1880
-