Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Qamar Rais Bahraichi's Photo'

قمر رئیس بہرائچی

1956 | بہرائج, انڈیا

قمر رئیس بہرائچی

اشعار 5

اپنوں کے درمیاں بھی گھٹن سے لگی مجھے

رشتوں کی جستجو یہ کہاں لے کے آ گئی

میں کیسے مان لوں وہ مسیحائے وقت ہے

کردار اس کا لائق دستار بھی نہیں

رویا تمام عمر وہ شبنم کے ساتھ ساتھ

پھر کیوں کہوں کہ درد گل تر میں کچھ نہ تھا

پردۂ شب سے نکلنے کا نہیں لیتا نام

آج سورج ہی سویرا نہیں ہونے دیتا

میرا قاتل جو مرے خون سے تر لگتا ہے

سر اٹھائے تو ہے شرمندہ مگر لگتا ہے

غزل 10

کتاب 2

 

"بہرائج" کے مزید مصنفین

 

Recitation

بولیے