Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھوں میں اشک بھر کے مجھ سے نظر ملا کے

علی جواد زیدی

آنکھوں میں اشک بھر کے مجھ سے نظر ملا کے

علی جواد زیدی

آنکھوں میں اشک بھر کے مجھ سے نظر ملا کے

نیچی نگاہ اٹھی فتنے نئے جگا کے

میں راگ چھیڑتا ہوں ایمائے حسن پا کے

دیکھو تو میری جانب اک بار مسکرا کے

دنیائے مصلحت کے یہ بند کیا تھمیں گے

بڑھ جائے گا زمانہ طوفاں نئے اٹھا کے

جب چھیڑتی ہیں ان کو گمنام آرزوئیں

وہ مجھ کو دیکھتے ہیں میری نظر بچا کے

دیدار کی تمنا کل رات رکھ رہی تھی

خوابوں کی رہگزر میں شمعیں جلا جلا کے

دوری نے لاکھ جلوے تخلیق کر لیے تھے

پھر دور ہو گئے ہم تیرے قریب آ کے

شام فراق ایسا محسوس ہو رہا ہے

ہر ایک شے گنوا دی ہر ایک شے کو پا کے

آئی ہے یاد جن کی طوفان درد بن کے

وہ زخم میں نے اکثر کھائے ہیں مسکرا کے

میری نگاہ غم میں شکوے ہی سب نہیں ہیں

اک بار ادھر تو دیکھو نیچی نظر اٹھا کے

یہ دشمنی ہے ساقی یا دوستی ہے ساقی

اوروں کو جام دینا مجھ کو دکھا دکھا کے

دل کے قریب شاید طوفان اٹھ رہے ہوں

دیکھو تو شعر زیدیؔ اک روز گنگنا کے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے