Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب پرندوں کی یہاں نقل مکانی کم ہے

عباس تابش

اب پرندوں کی یہاں نقل مکانی کم ہے

عباس تابش

MORE BYعباس تابش

    اب پرندوں کی یہاں نقل مکانی کم ہے

    ہم ہیں جس جھیل پہ اس جھیل میں پانی کم ہے

    یہ جو میں بھاگتا ہوں وقت سے آگے آگے

    میری وحشت کے مطابق یہ روانی کم ہے

    دے مجھے انجم و مہتاب سے آگے کی خبر

    مجھ سے فانی کے لئے عالم فانی کم ہے

    غم کی تلخی مجھے نشہ نہیں ہونے دیتی

    یہ غلط ہے کہ تری چیز پرانی کم ہے

    غیب کے باغ کا وہ بھید کھلا ہے مجھ پر

    جس کا ابلاغ پرندوں کی زبانی کم ہے

    ہجر کو حوصلہ اور وصل کو فرصت درکار

    اک محبت کے لئے ایک جوانی کم ہے

    اتنا مشکل تو نہ تھا گمشدگاں کا ملنا

    ہم نے اے دشت تری خاک ہی چھانی کم ہے

    اس سمے موت کی خوشبو کے مقابل تابشؔ

    کسی آنگن میں کھلی رات کی رانی کم ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Ishq Abaab (Pg. 547)
    • Author : Abbas Tabish
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے