Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے مرکز سے اگر دور نکل جاؤ گے

اقبال عظیم

اپنے مرکز سے اگر دور نکل جاؤ گے

اقبال عظیم

اپنے مرکز سے اگر دور نکل جاؤ گے

خواب ہو جاؤ گے افسانوں میں ڈھل جاؤ گے

اب تو چہروں کے خد و خال بھی پہلے سے نہیں

کس کو معلوم تھا تم اتنے بدل جاؤ گے

اپنے پرچم کا کہیں رنگ بھلا مت دینا

سرخ شعلوں سے جو کھیلو گے تو جل جاؤ گے

دے رہے ہیں تمہیں تو لوگ رفاقت کا فریب

ان کی تاریخ پڑھو گے تو دہل جاؤ گے

اپنی مٹی ہی پہ چلنے کا سلیقہ سیکھو

سنگ مرمر پہ چلو گے تو پھسل جاؤ گے

خواب گاہوں سے نکلتے ہوئے ڈرتے کیوں ہو

دھوپ اتنی تو نہیں ہے کہ پگھل جاؤ گے

تیز قدموں سے چلو اور تصادم سے بچو

بھیڑ میں سست چلو گے تو کچل جاؤ گے

ہم سفر ڈھونڈو نہ رہبر کا سہارا چاہو

ٹھوکریں کھاؤ گے تو خود ہی سنبھل جاؤ گے

تم ہو اک زندۂ جاوید روایت کے چراغ

تم کوئی شام کا سورج ہو کہ ڈھل جاؤ گے

صبح صادق مجھے مطلوب ہے کس سے مانگوں

تم تو بھولے ہو چراغوں سے بہل جاؤ گے

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

اقبال عظیم

اقبال عظیم

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے