Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے ویرانے کا نقصان نہیں چاہتا میں

اظہر عباس

اپنے ویرانے کا نقصان نہیں چاہتا میں

اظہر عباس

MORE BYاظہر عباس

    اپنے ویرانے کا نقصان نہیں چاہتا میں

    یعنی اب دوسرا انسان نہیں چاہتا میں

    کٹ گئی جیسی بھی کٹنی تھی یہاں دھوپ کے ساتھ

    اب کسی سائے کا احسان نہیں چاہتا میں

    مر رہا ہوں میں یہاں اور وہ کہتا ہے مجھے

    نا مکمل ترا ایمان نہیں چاہتا میں

    پاس آ کر نہ بڑھا اور پریشانئ دل

    پھر کسی عشق کا سامان نہیں چاہتا میں

    تو محبت میں یوں ہی جان گنوا بیٹھے گا

    جا چلا جا کہ تری جان نہیں چاہتا میں

    چاہتا ہوں کہ یہاں پھول کھلے ہوں ہر سو

    یعنی یہ جنگ کا میدان نہیں چاہتا میں

    میں جو چپ ہوں تو اسے آپ غنیمت جانیں

    دیکھیے شہر میں طوفان نہیں چاہتا میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے