Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اور کیا رہ گیا ہے ہونے کو

ابرار احمد

اور کیا رہ گیا ہے ہونے کو

ابرار احمد

MORE BYابرار احمد

    اور کیا رہ گیا ہے ہونے کو

    ایک آنسو نہیں ہے رونے کو

    خواب اچھے رہیں گے ان دیکھے

    خاک اچھی رہے گی سونے کو

    تو کہیں بیٹھ اور حکم چلا

    ہم جو ہیں تیرا بوجھ ڈھونے کو

    چشم نم چار اشک اور ادھر

    داغ اک رہ گیا ہے دھونے کو

    بیٹھنے کو جگہ نہیں ملتی

    کیا کریں اوڑھنے بچھونے کو

    یہ مہ و سال چند باقی ہیں

    اور کچھ بھی نہیں ہے کھونے کو

    نارسائی کا رنج لائے ہیں

    تیرے دل میں کہیں سمونے کو

    آج کی رات جاگ لو یارو

    وقت پھر حشر تک ہے سونے کو

    یاد بھی تیری مٹ گئی دل سے

    اور کیا رہ گیا ہے ہونے کو

    مأخذ:

    Gaflat ke Barabar (Pg. 127)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے