Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بجھے ہو، ہاتھ مایوسی لگی ہے کیا

ارشاد خان سکندر

بجھے ہو، ہاتھ مایوسی لگی ہے کیا

ارشاد خان سکندر

MORE BYارشاد خان سکندر

    بجھے ہو، ہاتھ مایوسی لگی ہے کیا

    در الفت پہ اب کنڈی لگی ہے کیا

    ابھی بھی تجھ در دل پر بتا جاناں

    ہمارے نام کی تختی لگی ہے کیا

    سمندر بوکھلایا پھر رہا ہے کیوں

    کنارے پھر کوئی کشتی لگی ہے کیا

    ہمیں تم سے ہمیشہ ملنے آئیں کیوں

    تمہارے پاؤں میں مہندی لگی ہے کیا

    کٹے ہیں پر تو کٹنے دو میاں سوچو

    ارادوں پر کوئی قینچی لگی ہے کیا

    جہاں کل عشق پر چرچا ہوا گھنٹوں

    وہیں اب حسن کی منڈی لگی ہے کیا

    ہیں آنکھیں سرخ لب زخمی انا گھائل

    ترے کردار کی بولی لگی ہے کیا

    تری گلیوں سے جو گزرا اسے جاناں

    بھلا دنیا کبھی اچھی لگی ہے کیا

    یقیناً آج بے پردہ وہ نکلے ہیں

    وگرنہ چاندنی پھیکی لگی ہے کیا

    نہ دنیا ہے نہ الجھن ہے سکوں ہے بس

    ٹھکانے اب مری مٹی لگی ہے کیا

    کتابیں گھر مرے سورج سی روشن ہیں

    ترے کمرے میں یہ بتی لگی ہے کیا

    زباں سے آہ کیا اف تک نہیں نکلی

    تو اب کے چوٹ کچھ گہری لگی ہے کیا

    مٹا لو گے جہالت کو سکندرؔ تم

    تمہیں بھی یہ نئی دھنکی لگی ہے کیا

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    ارشاد خان سکندر

    ارشاد خان سکندر

    RECITATIONS

    ارشاد خان سکندر

    ارشاد خان سکندر,

    ارشاد خان سکندر

    بجھے ہو، ہاتھ مایوسی لگی ہے کیا ارشاد خان سکندر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے