Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چشم حیرت کو تعلق کی فضا تک لے گیا

فصیح اکمل

چشم حیرت کو تعلق کی فضا تک لے گیا

فصیح اکمل

چشم حیرت کو تعلق کی فضا تک لے گیا

کوئی خوابوں سے مجھے دشت بلا تک لے گیا

ٹوٹتی پرچھائیوں کے شہر میں تنہا ہوں اب

حادثوں کا سلسلہ غم آشنا تک لے گیا

دھوپ دیواروں پہ چڑھ کر دیکھتی ہی رہ گئی

کون سورج کو اندھیروں کی گپھا تک لے گیا

عمر بھر ملنے نہیں دیتی ہیں اب تو رنجشیں

وقت ہم سے روٹھ جانے کی ادا تک لے گیا

اس قدر گہری اداسی کا سبب کھلتا نہیں

جیسے ہونٹوں سے کوئی حرف دعا تک لے گیا

جانے کس امید پر اک آرزو کا سلسلہ

مجھ سے پیہم دور ہوتی اک صدا تک لے گیا

خاک میں ملتے ہوئے برگ خزاں سے پوچھیے

کون شاخوں سے اسے اونچی ہوا تک لے گیا

RECITATIONS

فصیح اکمل

فصیح اکمل,

فصیح اکمل

چشم حیرت کو تعلق کی فضا تک لے گیا فصیح اکمل

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے