Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دست کہسار سے پھسلا ہوا پتھر ہوں میں

کاوش بدری

دست کہسار سے پھسلا ہوا پتھر ہوں میں

کاوش بدری

دست کہسار سے پھسلا ہوا پتھر ہوں میں

سر بسر سنگ تراشوں کا مقدر ہوں میں

گھونٹ لمحات کی پی پی کے دھلا جاتا ہوں

ان گنت وقت کے دھاروں کا شناور ہوں میں

کیا ڈبو دیتا ہوں میں دل کے کنویں میں خود کو

چشم بے نور میں یوسف کا برادر ہوں میں

کرچیاں ذہن میں پیوست ہیں پلکوں کی طرح

چشم ایام سے چھوٹا ہوا ساغر ہوں میں

اوڑھ لیتی ہے مجھے سرد فضا کی دیوی

کرب کی دھوپ میں تپتی ہوئی چادر ہوں میں

میری آواز کو آواز نے تقسیم کیا

ریڈیو میں ہوں ٹیلیفون کے اندر ہوں میں

نئے ماحول سے مانوس نہیں ہوں اب تک

ننھے بچہ کی طرح خول کے اندر ہوں میں

چند اشعار ملے ٹائپ شدہ دفتر میں

ٹائپ رائٹر پہ بٹھایا ہوا بندر ہوں میں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے