Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دوستی اپنی کسی سے نہ شناسائی ہے

جتیندر موہن سنہا رہبر

دوستی اپنی کسی سے نہ شناسائی ہے

جتیندر موہن سنہا رہبر

دوستی اپنی کسی سے نہ شناسائی ہے

زندگی ایک مسلسل شب تنہائی ہے

حسن عنایت ہے رفاقت ہے مسیحائی ہے

عشق عبادت ہے پرستش ہے جبیں سائی ہے

راز محسوس ہے اس درجہ کہ میرے دل میں

خود تماشا ہے وہ اور خود ہی تماشائی ہے

جس کے پینے میں بقا جس کے پلانے میں ثواب

میری تقدیر میں زاہد وہ شراب آئی ہے

ہم سے مل لیتے ہیں یہ ان کی دل آرائی ہے

دور جا بیٹھتے ہیں ہم یہی دانائی ہے

آنکھوں آنکھوں میں پلا دی مرے ساقی نے مجھے

خوف ذلت ہے نہ اندیشۂ رسوائی ہے

حمد باری ہے محبت جو اسی سے ہو جائے

جس کو مخصوص کوئی اپنی ادا بھائی ہے

وہ مجھے دیکھ کے پردے میں جو چھپ جاتے ہیں

میں سمجھتا ہوں محبت مجھے راس آئی ہے

نصف صد سال سے بھی زیادہ ہوئی عمر تمام

اور کس دن کے لئے ان کی مسیحائی ہے

دل میں رکھتے ہیں حریفوں سے چھپا کر مجھ کو

ان کو معلوم ہے رہبر مرا سودائی ہے

ٹھیک اردو ابھی لکھنی بھی نہیں آئی ہے

ایسی کم علمی پہ کیا خوب یہ گویائی ہے

میری عادت ہے وفا دل میں شکیبائی ہے

بات یوں بارگہہ ناز میں بن آئی ہے

مأخذ :
  • کتاب : Payam-e-rehber (Pg. 90)
  • Author : Jitendr Mohan Sinha'rehber'
  • مطبع : Karanti OM Parkashan, Lucknow (1995)
  • اشاعت : 1995

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے