Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم اپنے آپ کی پہچان لے کے آئے ہیں

منظر بھوپالی

ہم اپنے آپ کی پہچان لے کے آئے ہیں

منظر بھوپالی

MORE BYمنظر بھوپالی

    ہم اپنے آپ کی پہچان لے کے آئے ہیں

    نئے سخن نئے امکان لے کے آئے ہیں

    ہوا نے وار کیا تو جواب پائے گی

    کہ ہم چراغ بھی طوفان لے کے آئے ہیں

    چراغ قرب سے کر دیجئے انہیں روشن

    بجھے بجھے سے کچھ ارمان لے کے آئے ہیں

    جواب دے نہ سکے گا ہماری باتوں کا

    کہ آپ آئنہ حیران لے کے آئے ہیں

    ان آنسوؤں کا کوئی قدردان مل جائے

    کہ ہم بھی میرؔ کا دیوان لے کے آئے ہیں

    ہمارے پاس فقط دھوپ ہے خیالوں کی

    جھلستے خوابوں کی دکان لے کے آئے ہیں

    یہ زخم دل نہیں احسان کی نشانی ہے

    ہم اس نگاہ کا احسان لے کے آئے ہیں

    جو پارسا ہو تو کیوں امتحاں سے ڈرتے ہو

    ہم اعتبار کا میزان لے کے آئے ہیں

    انہیں پہ سارے مصائب کا بوجھ رکھا ہے

    جو تیرے شہر میں ایمان لے کے آئے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Zindagi (Pg. 93)
    • Author : Manzar Bhopali
    • مطبع : Nasir Publicans, Urdu Bazar Krachi (P.K.) (1993)
    • اشاعت : 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے