Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم اس کو بھول بیٹھے ہیں اندھیرے ہم پہ طاری ہیں

عزیز انصاری

ہم اس کو بھول بیٹھے ہیں اندھیرے ہم پہ طاری ہیں

عزیز انصاری

ہم اس کو بھول بیٹھے ہیں اندھیرے ہم پہ طاری ہیں

مگر اس کے کرم کے سلسلے دنیا پہ جاری ہیں

کریں یہ سیر کاروں میں کہ اڑ لیں یہ جہازوں میں

فرشتہ موت کا کہتا ہے یہ میری سواری ہیں

نہ ان کے قول ہی سچے نہ ان کے تول ہی سچے

یہ کیسے دیش کے تاجر ہیں کیسے بیوپاری ہیں

ہماری مفلسی آوارگی پہ تم کو حیرت کیوں

ہمارے پاس جو کچھ ہے وہ سوغاتیں تمہاری ہیں

نسب کے خون کے رشتے ہوں یا پینے پلانے کے

کلائی پر بندھے دھاگے کے رشتے سب پہ بھاری ہیں

یہ اپنی بے بسی ہے یا کہ اپنی بے حسی یارو

ہے اپنا ہاتھ ان کے سامنے جو خود بھکاری ہیں

ہمیں بھی دیکھ لے دنیا کی رونق دیکھنے والے

تری آنکھوں میں جو آنکھیں ہیں وہ آنکھیں ہماری ہیں

عزیز ناتواں کے سامنے کہسار غم ہلکا

مگر احسان کے تنکے ازل سے ان پہ بھاری ہیں

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

عزیز انصاری

عزیز انصاری

RECITATIONS

عزیز انصاری

عزیز انصاری,

00:00/00:00
عزیز انصاری

ہم اس کو بھول بیٹھے ہیں اندھیرے ہم پہ طاری ہیں عزیز انصاری

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے