ہم زمانے سے فقط حسن گماں رکھتے ہیں

سید ضمیر جعفری

ہم زمانے سے فقط حسن گماں رکھتے ہیں

سید ضمیر جعفری

MORE BYسید ضمیر جعفری

    ہم زمانے سے فقط حسن گماں رکھتے ہیں

    ہم زمانے سے توقع ہی کہاں رکھتے ہیں

    ایک لمحہ بھی مسرت کا بہت ہوتا ہے

    لوگ جینے کا سلیقہ ہی کہاں رکھتے ہیں

    کچھ ہمارے بھی ستارے ترے دامن پہ رہیں

    ہم بھی کچھ خواب جہان گزراں رکھتے ہیں

    چند آنسو ہیں کہ ہستی کی چمک ہے جن سے

    کچھ حوادث ہیں کہ دنیا کو جواں رکھتے ہیں

    جان و دل نذر ہیں لیکن نگہ لطف کی نذر

    مفت بکتے ہیں قیامت بھی گراں رکھتے ہیں

    اپنے حصے کی مسرت بھی اذیت ہے ضمیرؔ

    ہر نفس پاس غم ہم نفساں رکھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے