aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک حرف شوق لب پہ ہے اور التجا کے ساتھ

سرشار صدیقی

اک حرف شوق لب پہ ہے اور التجا کے ساتھ

سرشار صدیقی

MORE BYسرشار صدیقی

    اک حرف شوق لب پہ ہے اور التجا کے ساتھ

    میں اک نئے سفر پہ ہوں اپنی انا کے ساتھ

    میں نے عبادتوں کو محبت بنا دیا

    آنکھیں بتوں کے ساتھ رہیں دل خدا کے ساتھ

    کس قحط اعتبار سے گزرے ہیں اہل دل

    رنگ وفا بھی اڑ گیا رنگ حنا کے ساتھ

    میرا وجود حرف تقاضا بنا ہوا

    مہر قبول اس کے لبوں پر حیا کے ساتھ

    گل چہرہ لوگوں سے تھا مرا بھی معاملہ

    آوارہ میں بھی ہو گیا موج صبا کے ساتھ

    نا مستجاب اتنی دعائیں ہوئیں کہ پھر

    میرا یقیں بھی اٹھ گیا رسم دعا کے ساتھ

    گھر یاد آ رہا تھا چلے آئے ہیں مگر

    ہم اپنے سر پہ لائے ہیں صحرا اٹھا کے ساتھ

    آبادیوں کی خیر منانے کا وقت ہے

    جنگل کی آگ پھیل رہی ہے ہوا کے ساتھ

    مأخذ:

    Monthly Usloob (Pg. 374)

    • مصنف: Mushfiq Khawaja
      • اشاعت: Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6
      • ناشر: Usloob 3D 9—26 Nazimabad karachi   180007
      • سن اشاعت: Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے