Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس دور نے بخشے ہیں دنیا کو عجب تحفے

اویس احمد دوراں

اس دور نے بخشے ہیں دنیا کو عجب تحفے

اویس احمد دوراں

MORE BYاویس احمد دوراں

    اس دور نے بخشے ہیں دنیا کو عجب تحفے

    گھبرائے ہوئے پیکر اکتائے ہوئے چہرے

    کچھ درد کے مارے ہیں کچھ ناز کے ہیں پالے

    کچھ لوگ ہیں ہم جیسے کچھ لوگ ہیں تم جیسے

    ہر گاؤں سہانا ہو ہر شہر چمک اٹھے

    دل کی یہ تمنا ہے پوری ہو مگر کیسے

    بپھری ہوئی دنیا نے پتھر تو بہت پھینکے

    یہ شیش محل لیکن اے دوست کہاں ٹوٹے

    یوں ہی تو نہیں بہتی یہ دھار لہو جیسی

    اس بار فضاؤں سے خنجر ہی بہت برسے

    کیوں آگ بھڑک اٹھی شاعر کے خیالوں کی

    یہ راز کی باتیں ہیں نادان تو کیا جانے

    سو بار سنا ہم نے سو بار ہنسی آئی

    وہ کہتے ہیں پتھر کو ہم موم بنا دیں گے

    پھر گوش تصور میں ابا کی صدا آئی

    پھر اس نے در دل پہ آواز دی چپکے سے

    اس خاک پہ بکھرا ہے اک پھول ہمارا بھی

    جب باد صبا آئے کچھ دیر یہاں ٹھہرے

    افسانہ نما کوئی روداد نہیں میری

    جھانکا نہ کبھی میں نے خوابوں کے دریچے سے

    مشکل ہے یہ دوراںؔ اس بھیڑ کو سمجھانا

    مڑ مڑ کے جو رہزن سے منزل کا پتہ پوچھے

    مأخذ :
    • کتاب : Ababeel (Pg. 82)
    • Author : Owais Ahmad Dauran
    • مطبع : label litho press Ramna Road Patna-4 (1986)
    • اشاعت : 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے