Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اتنی قربت بھی نہیں ٹھیک ہے اب یار کے ساتھ

سلیم صدیقی

اتنی قربت بھی نہیں ٹھیک ہے اب یار کے ساتھ

سلیم صدیقی

اتنی قربت بھی نہیں ٹھیک ہے اب یار کے ساتھ

زخم کھا جاؤ گے کھیلو گے جو تلوار کے ساتھ

ایک آہٹ بھی مرے گھر سے ابھرتی ہے اگر

لوگ کان اپنے لگا لیتے ہیں دیوار کے ساتھ

پاؤں ساکت ہیں مگر گھوم رہی ہے دنیا

زندگی ٹھہری ہوئی لگتی ہے رفتار کے ساتھ

ایک جلتا ہوا آنسو مری آنکھوں سے گرا

بیڑیاں ٹوٹ گئیں ظلم کی جھنکار کے ساتھ

کل بھی انمول تھا میں آج بھی انمول ہوں میں

گھٹتی بڑھتی نہیں قیمت مری بازار کے ساتھ

کج کلاہی پہ نہ مغرور ہوا کر اتنا

سر اتر آتے ہیں شاہوں کے بھی دستار کے ساتھ

کون سا جرم خدا جانے ہوا ہے ثابت

مشورے کرتا ہے منصف جو گنہ گار کے ساتھ

شہر بھر کو میں میسر ہوں سوائے اس کے

جس کی دیوار لگی ہے مری دیوار کے ساتھ

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے