اضطراب ایسا ہوا دل کا سہارا مجھ کو
اضطراب ایسا ہوا دل کا سہارا مجھ کو
کوئی ٹھہراؤ نہیں خود میں گوارا مجھ کو
سر اٹھاتی ہے وہ تجدید کی خواہش مجھ میں
نقش گر سوچنے لگتا ہے دوبارہ مجھ کو
میں تہی دست کھڑا تھا سر صحرائے حیات
آرزو نے تری یک لخت پکارا مجھ کو
جا پہنچنا کسی رفعت کو نہیں ہے دشوار
ہاں! ٹھہرنے کا وہاں چاہئے یارا مجھ کو
دیکھ اے میری زبوں حالی پہ ہنسنے والے
وقت کی دھوپ نے کس درجہ نکھارا مجھ کو
ایک کنکر سا مزاحم میں رہوں گا کب تک
لے ہی جائے گا بہا کر کوئی دھارا مجھ کو
وقت نے جانے بنانا ہے مجھے کیا صارمؔ
گردش چاک سے اب تک نہ اتارا مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.