جب خیمہ زنو! زور ہواؤں کا گھٹے گا
جب خیمہ زنو! زور ہواؤں کا گھٹے گا
خوں میری ہتھیلی کا طنابوں پہ ملے گا
ہو پیاس تو خود اپنے ہی ہونٹوں کا لہو چوس
سوکھی ہوئی جھیلوں میں تجھے کچھ نہ ملے گا
جلتے ہوئے رستوں کے لیے دیکھ لیا کر
کھڑکی نہ کھلے گی تو دھواں اور گھٹے گا
بستی میں غریبوں کی جہاں آگ لگی تھی
سنتے ہیں وہاں ایک نیا شہر بسے گا
پیڑوں کی اگر نسل کشی ختم نہیں کی
کچھ دن میں یہاں پیڑوں کا سایہ بھی بکے گا
بس آگ ابل سکتی ہیں یہ مردہ زمینیں
بے کار سی کوشش ہے یہاں کچھ نہ اگے گا
وہ مردہ دلی شام سے پہلے کی ادا تھی
اس وقت تو کیفیؔ کسی مقتل میں ملے گا
- کتاب : ras-Rang(Mehfil-e-Adab) (Pg. 5)
- اشاعت : 2002
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.