Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جگمگاتی خواہشوں کا نور پھیلا رات بھر

اسلم آزاد

جگمگاتی خواہشوں کا نور پھیلا رات بھر

اسلم آزاد

جگمگاتی خواہشوں کا نور پھیلا رات بھر

صحن دل میں وہ گل مہتاب بکھرا رات بھر

ایک بھولا واقعہ جب دفعتاً یاد آ گیا

آتش ذوق طلب نے پھر جلایا رات بھر

دوستوں کے ساتھ دن میں بیٹھ کر ہنستا رہا

اپنے کمرے میں وہ جا کر خوب رویا رات بھر

نیند کے صحرا میں پانی کی طرح گم ہو گیا

میں نے اس کو خواب میں ہر سمت ڈھونڈا رات بھر

دھوپ کے بادل برس کر جا چکے تھے اور میں

اوڑھ کر شبنم کی چادر چھت پہ سویا رات بھر

نیند کی کومل فصیلیں آندھیوں میں بہہ گئیں

میں نے اپنے خواب کی لاشوں کو ڈھویا رات بھر

نرم بستر پر شکن کی کرچیاں بکھری رہیں

میں نے اسلمؔ اک عجب سا خواب دیکھا رات بھر

مأخذ :
  • کتاب : Mukhtalif (Pg. 71)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے