جسم کے پار وہ دیا سا ہے

فرحت احساس

جسم کے پار وہ دیا سا ہے

فرحت احساس

MORE BYفرحت احساس

    جسم کے پار وہ دیا سا ہے

    درمیاں خاک کا اندھیرا ہے

    کھل رہے ہیں گلاب ہونٹوں پر

    اور خوابوں میں اس کا بوسہ ہے

    میرے آغوش میں سما کر بھی

    وہ بہت ہے تو استعارہ ہے

    پھر سے ان جوئے شیر آنکھوں نے

    بے ستوں جسم کو گرایا ہے

    وہ تمہاری ہری بھری آنکھیں

    ریت کو دیکھ لیں تو سبزہ ہے

    بس ترا نام بول دیتا ہوں

    اور ہونٹوں کے پاس دریا ہے

    روشنی سے بھرا ہوا اک شخص

    شہر بھر کے دیے جلاتا ہے

    آنکھ بھر دیکھ لو یہ ویرانہ

    آج کل میں یہ شہر ہوتا ہے

    عشق اخبار کب کا بند ہوا

    دل مرا آخری شمارہ ہے

    RECITATIONS

    فرحت احساس

    فرحت احساس,

    فرحت احساس

    جسم کے پار وہ دیا سا ہے فرحت احساس

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے