میں ڈھونڈ لوں اگر اس کا کوئی نشاں دیکھوں
میں ڈھونڈ لوں اگر اس کا کوئی نشاں دیکھوں
بلند ہوتا فضا میں کہیں دھواں دیکھوں
عبث ہے سوچنا لا انتہا کے بارے میں
نگاہیں کیوں نہ جھکا لوں جو آسماں دیکھوں
بہت قدیم ہے متروک تو نہیں لیکن
ہوا جو ریت پہ لکھتی ہے وہ زباں دیکھوں
ہے ایک عمر سے خواہش کہ دور جا کے کہیں
میں خود کو اجنبی لوگوں کے درمیاں دیکھوں
خیال تک نہ رہے رائیگاں گزرنے کا
اگر ملالؔ ان آنکھوں کو مہرباں دیکھوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.