Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ جانے کیوں سدا ہوتا ہے ایک سا انجام (ردیف .. ے)

صغیر ملال

نہ جانے کیوں سدا ہوتا ہے ایک سا انجام (ردیف .. ے)

صغیر ملال

MORE BYصغیر ملال

    نہ جانے کیوں سدا ہوتا ہے ایک سا انجام

    ہم ایک سی تو کہانی سدا نہیں کہتے

    جدھر پہنچنا ہے آغاز بھی وہیں سے ہوا

    سفر سمجھتے ہیں اس کو سزا نہیں کہتے

    نیا شعور نئے استعارے لاتا ہے

    ازل سے لوگ خدا کو خدا نہیں کہتے

    جو گیت چنتے ہیں خاموشیوں کے صحرا سے

    وہ لب کشاؤں کو راز آشنا نہیں کہتے

    فضا کا لفظ ہے اس کے لیے الگ موجود

    جو گھر ٹھہرتی ہے اس کو ہوا نہیں کہتے

    زمانے بھر سے الجھتے ہیں جس کی جانب سے

    اکیلے پن میں اسے ہم بھی کیا نہیں کہتے

    جو دیکھ لیتے ہیں چیزوں کے آر پار ملالؔ

    کسی بھی چیز کو اتنا برا نہیں کہتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے