Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظر آتا ہے وہ جیسا نہیں ہے

بلقیس ظفیر الحسن

نظر آتا ہے وہ جیسا نہیں ہے

بلقیس ظفیر الحسن

MORE BYبلقیس ظفیر الحسن

    نظر آتا ہے وہ جیسا نہیں ہے

    جو کہتے ہو مگر ویسا نہیں ہے

    نہیں ہوتا ہے کیا کیا اس جہاں میں

    وہی جو چاہیئے ہوتا نہیں ہے

    بھرا ہے شہر فرعونوں سے اپنا

    کوئی ہوتا جو اک موسیٰ نہیں ہے

    چلو اک اور کوشش کر کے دیکھیں

    یونہی گھٹ گھٹ کے مر جانا نہیں ہے

    نہیں ہے خواب دیوانے کا ہستی

    یہ دنیا صرف اک دھوکا نہیں ہے

    نہایت تلخ ہے سنگین سچ ہے

    حقیقت اپنی افسانہ نہیں ہے

    نمک اشکوں کا دل کو لگ گیا ہے

    یہاں اب کچھ کہیں اگتا نہیں ہے

    جو کرنا چاہیئے وہ ہی کیا ہے

    ملے گا اجر کیا سوچا نہیں ہے

    سنائے جا رہے ہیں اپنی اپنی

    اجی سنیے مجھے سننا نہیں ہے

    ہمیں چھیڑے نہیں بلقیسؔ کوئی

    ہمارا آج جی اچھا نہیں ہے

    RECITATIONS

    عذرا نقوی

    عذرا نقوی,

    عذرا نقوی

    Nazar ata hai woh jesa nahin hai عذرا نقوی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے