Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پر صعوبت راستوں کی گرمیاں بھی دے گیا

عذرا وحید

پر صعوبت راستوں کی گرمیاں بھی دے گیا

عذرا وحید

MORE BYعذرا وحید

    پر صعوبت راستوں کی گرمیاں بھی دے گیا

    آنے والی چھاؤں کی خوش فہمیاں بھی دے گیا

    سخت بیجوں سے سنہری بالیاں بھی بھر گئیں

    گرم جھونکا موسموں کی سختیاں بھی دے گیا

    بادلوں کی آس اس کے ساتھ ہی رخصت ہوئی

    شہر کو وہ آگ کی بے رحمیاں بھی دے گیا

    احتساب اس کا عمل تھا اس سے وہ فارغ ہوا

    وقت سڑکوں کو لٹی شہزادیاں بھی دے گیا

    بے بسی اور بھوک میں جو حوصلے دیتا رہا

    پیار کرنے کی مجھے کمزوریاں بھی دے گیا

    ٹہنیاں پھولوں سے لد کر رب کے آگے جھک گئیں

    موسم گل جاتے جاتے تتلیاں بھی دے گیا

    آسماں نے ماں زمیں کی گود تو بھر دی مگر

    دے کے بیٹے ان کو کچھ نا سمجھیاں بھی دے گیا

    مأخذ:

    Lahar Lahar (Pg. 42)

    • مصنف: عذرا وحید
      • اشاعت: 1989
      • ناشر: کاروان ادب ملتان صدر، لاہور
      • سن اشاعت: 1989

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے